ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / قمرالاسلام کی کابینہ سے علاحدگی کا کانگریس کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا:ائمہ کرام

قمرالاسلام کی کابینہ سے علاحدگی کا کانگریس کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا:ائمہ کرام

Sat, 09 Jul 2016 19:42:52  SO Admin   S.O. News Service

کانگریس قمرالاسلام کو نہیں چھوڑ سکتی:سابق چیف منسٹر دھرم سنگھ


گلبرگہ 9جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)الحاج قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کے خلاف عام مسلمانوں میں آج عید الفطر کے دن شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے، کانگریس کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اس خیال کا اظہار مولانا حافظ مفتی سید عبدالروف صاحب ا شرفی صدر دار الافتاء دارالعلوم دینیہ بارگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسودرازؒ گلبرگہ نے کیا ہے۔وہ کل محمدی عیدگاہ قمرآباد ہاگرگہ گلبرگہ میں نماز عید سے قبل ایک زبردست اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے مزید کہا کہ الحاج قمرالاسلام صاحب جیسے ملی فکر رکھنے والے قائد کو اقتدار سے دور کرتے ہوئے کانگریس نے مسلمانوں کی شدید ناراضگی مول لی ہے۔کرناٹک میں اقلیتوں خصوصامسلمانوں کی تعلیمی معاشی ترقی کے علاوہ مساجد ،عیدگاہوں ،درگاہوں کی مرمت وجدیدکاری ،ائمہ و موذنین کو ہدیہ اورغریب ونادار لڑکیوں کی شادیوں میں امداد کی اجرائی کے لئے الحاج قمرالاسلام صاحب نے غیر معمولی مساعی کی ہے لیکن انہیں اچانک کابینہ سے علیحدہ کرتے ہوئے حیدرآباد کرناٹک ،ممبئی کرناٹک علاقہ سے مسلم نمائندگی ختم کردی گئی ۔سنےئر صحافی عزیزاللہ سرمست نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ایک منظم سازش کے تحت الحاج قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرتے ہوئے ان کی جگہ مسلم نمائندگی کے نام پر نا اہل قیادت کو مسلمانوں پر مسلط کرنے کی کوششں کی گئی ہے۔ عیدگاہ بہمنیہ قدیم الند روڈ گلبرگہ میں مولانا عبدالحکیم وقاراشرفی صدر محدث اعظم ہند فاؤنڈیشن نے الحاج قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے مسلمان آج عید الفطر کی خوشی منانے کے ساتھ ساتھ قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کے باعث نہایت غمزدہ ہیں ۔مولانا وقاراشرفی نے کہاکہ کانگریس کو قطعی اندازہ نہیں ہے کہ اس نے قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرتے ہوئے اپنے لئے کس قدر عظیم نقصان کے سامان پیداکرلئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کے خلاف پورے ملک کے مسلمان سخت ناراض ہیں اس سے نہ صرف کرناٹک کی سیاست پر بلکہ یوپی کے انتخابات پر بھی زبردست اثرات مرتب ہوں گے۔ گلبرگہ شہر کی مختلف مساجد کے علاوہ علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے اضلاع بیدر ،گلبرگہ ،یادگیر،رائچور ،کپل ،بیلاری میں نماز عید کے دوران مساجد اور عیدگاہوں میں ائمہ کرام نے اپنے خطابات میں قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کے خلاف شدید غم وغصہ اور ناراضگی کا اظہار کیا۔الحاج قمرالاسلام صاحب کی کابینہ سے علیحدگی کے خلاف عام مسلمانوں میں بے چینی پائی جارہی تھی لیکن اب ائمہ وعلمائے کرام اور مشائخین ،سجادگان کی شمولیت کے نتیجہ میں علاقہ حیدرآباد کرناٹک میں قمرالاسلام صاحب کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کے سبب کانگریس کے خلاف پائی جارہی ناراضگی کی لہر میں شدت پیداہوگئی ہے۔اس دوران سابق چیف منسٹر این دھرم سنگھ نے کہا ہے کہ قمرالاسلام کانگریس کی سیاسی ضرورت ہیں اور کانگریس قمرالاسلام کو نہیں چھوڑ سکتی ،دھرم سنگھ کل شام شان باغ فنکشن ہال ایم ایس کے ملز روڈ گلبرگہ میں الحاج قمرالاسلام صاحب کی جانب سے ترتیب دی گئی 37 ویں سالانہ تقریب عید ملاپ کو مخاطب کررہے تھے۔ اس تقریب میں ہندو مسلم سرکاری افسران ،مختلف جماعتوں کے سیاسی قائدین ،مذہبی سربراہان،تجار ،صنعتکار ،صحافیوں،عوامی سماجی قائدین ،تعلیمی اداروں کے ذمہ داران کی کثیر تعداد شریک رہی۔الحاج قمرالاسلام ان دنوں جن سیاسی حالات سے گذررہے ہیں،ان پرسابق چیف منسٹر دھرم سنگھ نے نہایت برجستہ اشعار سنا کر تقریب میں سماں باندھ دیا۔ دھرم سنگھ نے کہاکہ قمرالاسلام اپنی 40 سالہ طویل عوامی زندگی میں بڑے بڑے سیاسی طوفانوں کا مردانہ وار مقابلہ کرچکے ہیں۔ ان کے لئے موجودہ بحران کوئی اہمیت نہیں رکھتا ۔انہوں نے مزید کہاکہ اس علاقہ کی ترقی کے لئے اور کانگریس کو مضبوط بنانے کے لئے قمرالاسلام صاحب کی خدمات کو فراموش نہیں کیاجاسکتا ۔دھرم سنگھ نے حقیقت بیانی سے کام لیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کو اپنی غلطی کا احساس ہوچکا ہے اور انہیں معلوم ہواہے کہ قمرالاسلام صاحب کو عنقریب متبادل باوقار منصب دیا جائے گا۔تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے شری ڈاکٹر سارنگ دھریشور مہاسوامی سری سیلم ،سلفل مٹھ شاہ بازار گلبرگہ نے کہا کہ قمرالاسلام کو کابینہ سے بے دخل کرنے پر مٹھوں اور منادر کے سربراہان میں بھی سخت بے چینی پائی جارہی ہے ۔انہوں نے قمرالاسلام کو قومی یکجہتی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہاکہ قمرالاسلام نے حضرت خواجہ بندہ نواز اور مہاتما شرن بسویشور جیسے سماجی مصلحین کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے سماجی انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے اور علاقہ حیدرآباد کرناٹک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مضبوط بنانے میں کلیدی رول اداکیا۔انہوں نے کہا کہ قمرالاسلام کی علیحدگی سے اس علاقہ کی روحانی تحریک کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔


Share: